6 ستمبر، 2024، 9:25 PM

ایران کوئی خفیہ ایٹمی پروگرام نہیں رکھتا / استکبار ملک کی طاقت اور ترقی سے خائف ہے، اسلمی

ایران کوئی خفیہ ایٹمی پروگرام نہیں رکھتا / استکبار ملک کی طاقت اور ترقی سے خائف ہے، اسلمی

ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ ہمارے ایٹمی معاملے میں دشمنوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کا خفیہ اور غیر اعلانیہ ایٹمی پروگرام ہے اور وہ گزشتہ 20 سالوں سے ان چالوں کے ذریعے ہم پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران کی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ محمد اسلمی نے ملک کے جوہری توانائی کیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف جوہری توانائی کا کیس 20 سال سے زائد عرصے سے کھلا ہے اور استکبار اور صیہونیوں کا دعویٰ ہے کہ ایران کے پاس ایٹمی توانائی کا خفیہ اور غیر اعلانیہ پروگرام ہے۔ وہ اس بہانے اٹامک انرجی ایجنسی پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ قواعد کے مطابق ایٹمی توانائی ایجنسی کی ذمہ داری ہے کہ جو بھی اسے دنیا کے کسی بھی کونے میں جوہری سرگرمی کی خبر دیتا ہے اس کی تحقیقات کرے اور اس ادارے کا تحقیقاتی طریقہ کار بھی انہیں تسلط پسند طاقتوں کے جانب سے وضع کیا جاتا ہے اور پچھلے 20 سالوں میں انہوں نے ایران پر بہت دباؤ ڈالا ہے۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ ماضی میں تمام حکومتوں نے مذاکرات کا آغاز کیا اور JCPOA معاہدہ اس کا نتیجہ تھا۔

اسلمی نے کہا کہ ایران اور 5+1 گروپ نے JCPOA پر دستخط کئے اور ایران نے اپنی افزودہ یورینیم کی صلاحیت کو محدود کرنے اور اسے ایٹمی توانائی ایجنسی کے سخت کنٹرول اور نگرانی میں رکھنے پر اتفاق کیا، لیکن کچھ عرصے بعد امریکا نے اس معاہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا اور صدر ٹرمپ اس معاہدے سے دستبردار ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے JCPOA میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا لیکن تین یورپی ممالک اور امریکہ نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف مہم چلائی۔

اسلمی نے واضح کیا کہ ایٹمی توانائی ایجنسی نے اعلان کیا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام میں کوئی انحراف نہیں ہے، لیکن اسے جے سی پی او اے سے امریکہ کی دستبرداری کے بعد رول بیک کر دیا گیا تھا اور یہ ایران کے خلاف اقتصادی جنگ کے منصوبے کے تحت کیا گیا۔

ایران کی ایٹمی انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ استکبار ایران کی ایٹمی صنعت کی طاقت سے خائف ہے مزید کہا کہ امریکہ نے اعلان کیا تھا کہ ایران انقلاب کی فتح کی چالیسویں سالگرہ نہیں دیکھے گا لیکن ایران اپنے عہد و پیمان پر پوری طرح قائم رہا جس کی طاقت کا ہم نے مشاہدہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس ملک نے جے سی پی او اے میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا ہے اسے مطالبے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے بلکہ اسے اپنی عہد شکنی پر جوابدہ ہونا چاہیے۔
اس وقت استکبار اور صیہونی ایران کے ایٹم بم سے نہیں ہے بلکہ ایران کی ایٹمی صنعت کی طاقت سے خائف ہیں۔

انہیں یہ خوف کھائے جارہا ہے کہ ایران ایٹمی بجلی گھر بنا رہا ہے۔ ہمارے مقامی سائنسدان غیر معمولی کام کر رہے ہیں لہذا وہ ایران کی صنعتی اور اقتصادی طاقت سے خوفزدہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہداء کا راستہ روشن اور واضح ہے، ہمیں شکر ادا کرنا چاہیے کہ ہم امام راحل کے دور میں رہ رہے ہیں اور یہ دور عالمی بیداری اور تحریک عاشورہ کے تسلسل کا دور ہے جس کی قیادت رہبر معظم انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کر رہے ہیں۔

ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے سربراہ نے مشرق وسطیٰ کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے دشمنوں کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے دشمن پروپیگنڈے کے وسیع ہتھیاروں سے حق اور باطل کو بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں اور آج ہم دیکھتے ہیں کہ فلسطین مسلمان کا اولین مسئلہ بن چکا ہے اور امام راحل کے بعد رہبر معظم انقلاب بھی مسئلہ فلسطین پر توجہ دے رہے ہیں۔

اسلامی نے خطے کی صورتحال کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ ایسا کیا ہوا ہے کہ مسئلہ فلسطین دنیا کا اولین مسئلہ بن گیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام کے صبر، استقامت اور میدان میں موجودگی نے حق و باطل کو دنیا پر پوری طرح واضح کردیا ہے۔

ایران ایٹمی توانائی تنظیم کے سربراہ نے کہا کہ فلسطین کی سرزمین غاصب صیہونی حکومت کے قبضے میں ہے اور غاصب صیہونی جھوٹ پھیلا کر دنیا پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی تنظیمیں اور ادارے جو بظاہر عالمی امن و سلامتی کے نام پر کام کرتے ہیں در حقیقت استکباری نظام کا حصہ ہیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں احتجاج اور دھرنے دنیا کے بیشتر حصوں میں ہوچکے ہیں اور جاری ہیں۔ دنیا نے سوچا بھی نہیں تھا کہ امریکہ میں بھی فلسطین کی حمایت میں مظاہرے ہوں گے۔

News ID 1926456

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha